دارالعلوم سبیل الرشاد

فہرست دیکھنے کیلئے یہاں کلک کریں

عورت پر حج کب فرض ہوتا ہے

دعا میں فاتحہ کا رواج

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ میری بیوی (صائمہ یاسمین منشی)کے پاس کافی زیورات ہیں،ان زیورات کی زکوٰۃ ادا کرنامیری 

بیوی پر واجب ہے یا مجھ پر ؟

 نیز میری بیوی کو حج کرانا میری ذمہ داری ہے یا مالدار ہونے کی وجہ سے اس پر خوداپنے پیسے میں حج کرنا فرض ہے ؟

 فقط سید قطب الدین1/16۔ رویپا روڈ، فریزر ٹاؤن ، بنگلور

جواب

اگربقدرِنصاب زیورعورت کی ملکیت میں ہواور عورت قرض دار نہ ہوتو زیورکی زکوۃ اداکرنا اسی پر فرض ہے ، شوہر پر لازم نہیں، لیکن اگر 

شوہرتبرعا بیوی کی طرف سےزکوۃ اداکرے تو یہ بھی جائز ہے ۔

بیوی پر حج فرض ہونے سے شوہر پر حج فرض نہیںہوتا، اس لئے بیوی کو حج کرانا شوہر کی ذمہ داری نہیں ،البتہ مالدار شوہر از خودبیوی کو حج 

کرادے توشوہر کا احسان ہوگا۔

عورت صرف اتنے روپے کی مالک ہے، جواس کےسفرِحج کےلیے کافی ہوتب توحج فرض ہی نہیں ہوتا ۔

اگراپنے ساتھ کسی محرم کےاخراجاتِ سفر کی بھی مالک ہوتواس پر حج فرض ہوگا۔

شرط افتراضھا عقل و بلوغ و اسلام وحریۃ  الخ وسببہ ای سبب افتراضھا ملک نصاب حولی الخ تام الخ فارغ عن دین لہ مطالب من جھۃ العباد الخ (الدرالمختار علی ھامش ردالمحتار ج۲، ص۲۶۰)   وأما  الذي يخص النساء فشرطان: أحدهما أن يكون معها زوجها أو محرم لها فإن لم يوجد أحدهما لا يجب عليها الحج  الخ   أن المحرم أو الزوج من ضرورات حجها بمنزلة الزاد والراحلة إذ لا يمكنها الحج بدونه كما لا يمكنها الحج بدون الزاد والراحلة، ولا يمكن إلزام ذلك الزوج أو المحرم من مال نفسه فيلزمها ذلك له كما يلزمها الزاد  والراحلة لنفسها (بدائع الصنائع ج ۲ ص ۱۲۴)  و مع زوج أو محرم الخ     مع  وجوب النفقة لمحرمها عليها لأنه محبوس عليها الخ ،الدر، قوله ومع زوج أو محرم  هذا وقوله ومع عدم عدة عليها شرطان مختصان بالمرأة الخ قوله مع وجوب النفقة إلخ  أي فيشترط أن تكون قادرة على نفقتها ونفقته  (ردالمحتار ج۲ ص ۴۶۴)

 

 

You may also like these