دارالعلوم سبیل الرشاد

فہرست دیکھنے کیلئے یہاں کلک کریں

دستور اساسی امارت شرعیہ کرناٹک

اس ادارے کا نام امارت شرعیہ کرناٹک ہوگا

:    نام           

           اہل سنت والجماعت کا مسلک رہے گا

:    مسلك           

اس کا صدر دفتر شہر بنگلور اور دائرہ عمل پوری ریاست کرناٹک ہوگا۔

:    مقام           

           اس کے قوانین کے مجموعے کا نام دستورِ اساسی امارت شرعیہ کرناٹک ہوگا

:    دستور           

اغراض و مقاصد

امارت شرعیہ کرناٹک مسلک اہل سنت والجماعت کا مشرک ادارہ ہوگا۔

         مسلمانوں کے عائلی نظام کا سدھار اور مسلم پرسنل لا کا تحفظ ، اس کا سب سے پہلا اور اہم مقصد ہوگا۔

        اس نظام شرعی کے ذریعے جس حد تک ممکن ہو اسلامی اصول و فروع فرائض و سنن کو بروئے کار لانا اور اس کے اجراء و تنفیذ کے مواقع فراہم کرنا مثلاً نکاح، طلاق ، خلع، فسخ ،نکاح، ہبہ اور وراثت کو ان اصلی و شرعی صورت صورت میں قائم کرنا۔

  مسلمانوں کو بلا اختلافِ مسلک محض کلمہ لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ کی بنیاد پر مجتمع کرنا تاکہ وہ خدا تعالیٰ کے احکام ، جنابِ محمد رسول اللہ کی سنت پر عمل کریں اور اپنی اجتماعی قوت اعلاء کلمۃ اللہ پر صرف کریں ۔

جزئی و فروعی مسائل میں امارت شرعیہ نفیا یا اثباتاً کوئی حکم نافذ نہیں کرے گی۔

اغراض و مقاصد     

امارت شرعیہ کرناٹک مسلک اہل سنت والجماعت کا مشرک ادارہ ہوگا۔

         مسلمانوں کے عائلی نظام کا سدھار اور مسلم پرسنل لا کا تحفظ ، اس کا سب سے پہلا اور اہم مقصد ہوگا۔

        اس نظام شرعی کے ذریعے جس حد تک ممکن ہو اسلامی اصول و فروع فرائض و سنن کو بروئے کار لانا اور اس کے اجراء و تنفیذ کے مواقع فراہم کرنا مثلاً نکاح، طلاق ، خلع، فسخ ،نکاح، ہبہ اور وراثت کو ان اصلی و شرعی صورت صورت میں قائم کرنا۔

  مسلمانوں کو بلا اختلافِ مسلک محض کلمہ لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ کی بنیاد پر مجتمع کرنا تاکہ وہ خدا تعالیٰ کے احکام ، جنابِ محمد رسول اللہ کی سنت پر عمل کریں اور اپنی اجتماعی قوت اعلاء کلمۃ اللہ پر صرف کریں ۔

جزئی و فروعی مسائل میں امارت شرعیہ نفیا یا اثباتاً کوئی حکم نافذ نہیں کرے گی۔ 

مسلمانوں کے مذہبی مفادات و حقوق کو ملحوظ رکھتے ہوئے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ملک میں آباد دیگرمذہبی فرقوں کے ساتھ صلح و مدارات کا برتاؤ کرنا اور امن پسند طاقتوں کو فروغ دینا۔ 

تشکیل امارت شرعیہ

ریاست کے علماء اور اربابِ حل و عقد(مجلس عمومی) مل کر امیر شریعت انتخاب کریں گے اور امیر شریعت اپنی صوابدید کے مطابق ارکانِ شوریٰ منتخب فرمائیںگے ۔ 

ہیئت اجتماعی 

امیر شریعت

نائب امیر شریعت حسب ضرورت ایک یا ایک سے زائد بھی ہوسکتے ہیں

ناظم عمومی امارت شرعیہ

نائب ناظم عمومی حسب ضرورت ایک یا ایک سے زائد بھی ہوسکتے ہیں

مجلس شوریٰ 

مجلس عمومی

امیر شریعت اور ان کے اختیارات 

امیر شریعت کا ذی رائے ،ذی اثر اور حنفی المذہب ہونا ضروری ہوگا ۔ امیر شریعت اہل سنت والجماعت (کتاب اللہ و سنت رسول اللہ ، اصحاب رسول اور ائمہ مجتہدین ) علی الخصوص حضرت امام ابوحنیفہؒ کا متبع ہوگا۔ 

  امیر شریعت کا عہدہ دائمی ہوگا

اغراض و مقاصدِ امارت شرعیہ کی تنفیذ اور نگرانی کرنا

  ادارے کے تمام شعبہ جات کے نگرانِ اعلیٰ رہنا

مجلس شوریٰ کے جلسے کی صدارت کرنا

شعبہ جاتِ متعلق کے اخراجات کے لئے حسب صوابدید ناظم عمومی کے مشورے سے رقم کی منظوری دینا

اہم امور کے بارے میں ملک کے مشاہیر علماء و عمائدین سے اپنی صوابدید کے مطابق ملاقات ، خط وکتابت یا گفت و شنید کرنا اور ان کے بارے میں کوئی بیان اور اعلان جاری کرنا۔ 

  قاضی القضاۃ ، قضاۃ ، نائبین قضاۃ ، صدر مفتی ،مفتیان، نائبین مفتیان اور دیگر تمام متعلقہ شعبوں کے عہدہ داران اور کارکنان وغیرہ کا عزل و نصب ، مجلس شوریٰ کے مشورے سے کرنا ۔ 

امارت شرعیہ کے ہر عہدہ دار کو امارتِ شرعیہ کے سرمایے سے ماہانہ اعزازی وظیفہ دیا جاسکے ، اس کی مقدار امیر شریعت مجلس شوریٰ کے مشورے سے متعین کریں۔ 

امارتِ شرعیہ کے مالیے میں سے فوری ضروریات کے پیش نظر مبلغ پانچ ہزار روپے امیر شریعت اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔ 

نائب امیر شریعت کے اختیارات 

نائب امیر شریعت کے اختیارات وہی ہوں گے جو امیر شریعت اپنے اختیارات میں سے انہیں تفویض کریں۔ 

ناظم عمومی امارت شرعیہ

ناظم عمومی امارت شرعیہ کے فرائض واختیارات

ناظم عمومی امیر شریعت کی ہدایت کے مطابق حسب ذیل امور انجام دیں گے 

تمام متعلقہ شعبوںکو چلانا

مجلس شوریٰ کے اجلاس طلب کرنا 

اجلاس کی اطلاع کم از کم دس دن قبل تحریری طور پر جاری کرنا

ہنگامی جلسے کے لئے کم از کم چوبیس گھنٹے قبل تحریری اطلاع جاری کرنا

 مجلس شوریٰ کے جلسوں کی روداد ’’ کتاب روداد‘‘ میں تحریر کرنا اور ارکان کے دستخط لینا۔

 اختتام جلسہ کے بعد جلسہ میں طے شدہ امور کی قلمی یا مطبوعہ نقول ارکانِ شوریٰ کے پاس روانہ کرنا ۔ 

  مجلس شوریٰ کی منظور کردہ تجاویز کو عمل جامہ پہنانا۔ 

 تمام شعبہ جاتِ متعلقہ کے لئے مالیات کی فراہمی کرنا (بذریعہ سالانہ ماہانہ و خصوصی عطیات۔ 

 رسیدات عطایا کو اپنی دستخط سے جاری کرنا۔ 

امارت شرعیہ کا تمام مالیہ مجلس شوریٰ میں منظور اس کی شیڈولڈ بینک میں جمع کرنا۔ 

 امارت شرعیہ کا مالیہ ’’ امارت شرعیہ ریاست کرناٹک‘‘ کے نام پر جمع کرنا۔ 

 بینک سے رقم نکالنے کے لئے چک پر امیر شریعت اور ناظم عمومی کے دستخط ضروری ہوں گے ۔ 

 تمام شعبہ جاتِ متعلقہ کے اخراجات ادا کرنا۔ 

 تمام آمد وخرچ کے حسابات باقاعدہ رکھنا۔ 

سالانہ رپورٹ مجلس شوریٰ کی منظوری سے شائع کرنا۔ 

امارتِ شرعیہ سے متعلق تمام دستاویزوں اور تمام واجب الحفظ تحریروں کو دفتر امارت شرعیہ میںمرتب ومحفوظ کرانا۔ 

 

نائب ناظم عمومی کے فرائض واختیارات

نائب ناظم عمومی کے فرائض و اختیارات وہی ہوں گے جو ناظم عمومی اپنے اختیارات میں سے انہیں تفویض کریں ۔ 

 

مجلس شوریٰ 

 ارکانِ شوریٰ کی تعداد کم از کم نو علماء ہوں گے جن کا معتبر اور مشہور مدارس سے سند یافتہ ہونا ضروری ہوگا۔ 

کم ازکم ۱۸؍ ارکان کا منتخب ہوجانا مجلس کے تحقق کے لئے کافی ہوگا۔ 

مجلس شوریٰ کے تمام ارکان کا امارتِ شرعیہ کرناٹک کے مقاصد سے متفق ہوناضروری ہوگا۔ 

 شہر بنگلور سے کم از کم ۶ ؍ ارکانِ شوریٰ کا ہونا ضروری ہوگا۔ جن میں سے کم از کم ۴؍ مستند علماء ہوں گے ۔ 

مجلس شوریٰ دوامی ہوگی۔ 

مجلس شوریٰ کے اختیارات

امارت شرعیہ کی مجلس شوریٰ ، امیر شریعت کے ماتحت با اختیار مجلس ہوگی۔ 

امارت شرعیہ کے لئے آئین و ضوابط مرتب کرنا۔

  قواعد سابقہ کی ترمیم و تنسیخ یا اضافہ کرنا۔

۔ امارت شرعیہ کے بنیادی مقاصد کی حفاظت کرنا

امارت شرعیہ کے مالیے کی حفاظت اور آمد وخرچ کے اصول مقرر کرنا اور اس کی جانچ کرنا۔ 

امارت شرعیہ کے گوشوارۂ حسابات کی اختتام سال پر جانچ کرنا اور منظوری دینا۔

۷۔ سالانہ بجٹ کی منظوری دینا۔

ذیلی کمیٹیوں کی سفارشات پر غور کرنا اور ان کی تجاویز کو منظور یا مسترد کرنا ۔ 

مجلس شوریٰ کے سالانہ چار جلسے (ہر تین ماہ میںایک بار) ہوںگے ۔ 

  جلسے میں شریک ارکانِ شوریٰ کو عند الطلب پیش کیے ہوئے پرچے کے مطابق سفر خرچ دیا جائے گا اور جلسے کے انعقادسے اختتام تک کے لئے قیام و طعام کا انتظام ہوگا۔ 

مجلس شوریٰ کے جلسے میں کم از کم آٹھ ارکان کی حاضری تکمیل نصاب (کورم ) کے لئے ضروری ہوگی ۔

 اگر نصاب کامل نہ ہو تو اس جلسے کا التواء لازمی ہوگا۔ 

دفعہ نمبر ۱۱ کے تحت ملتوی شدہ جلسے کے لئے نصاب ضروری نہ ہوگا ، بشرطیکہ اس جلسے کی باقاعدہ اطلاعات جاری ہوئے ہوں اور یہ تصریح بھی کردی گئی ہو کہ یہ ملتوی شدہ جلسہ ہے ، 

ایسے جلسے میں اگر نصاب پورا نہ ہو تو سابقہ ملتوی شدہ امور کے سوا جدید مسئلہ زیر بحث نہ آئے گا۔ 

مجلس شوریٰ کے فیصلے حتی الامکان متفقہ ہوں گے ، بصورتِ اختلاف امیر شریعت کو فیصلے کا پورا اختیار ہوگا۔ 

مجلس شوریٰ کے لئے نئے ارکان کا انتخاب کرنا

کسی رکن کے انتخاب کے لئے دو ثلث ارکان کا اتفاق ضروری ہوگا۔ 

حسب ذیل صورتوں میں رکنیت مجلس شوریٰ ختم ہوجائے گی۔ 

انتقال ہوجائے–

رکنیت سے استعفاء دیا جائے اورمجلس شوریٰ استعفاء منظور کرلے۔ —

مسلسل چار جلسوں میں بلا اطلاع شریک نہ ہوں ، جبکہ مجلس شوریٰ اس بناء پر اس کو علاحدہ کردے۔– 

کسی رکن کے ایسے طرز عمل پر جو امارت شرعیہ کرناٹک کے بنیادی مقصد کے خلاف ہو مجلس شوریٰ اس کی علاحدگی کا فیصلہ کرے۔ —

رکن کی علاحدگی کے لئے جلسے کے ایجنڈے میں تصریح لازمی ہوگی۔– 

جلسے میں مذکور رکن کو صفائی پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا۔– 

صفائی پیش کرنے کے بعد بحث وفیصلہ تک مذکورہ رکن اجلاس میں شریک نہ رہے گا۔– 

شرکاء جلسہ میں سے دو ثلث ارکان کا مذکور رکن کی علاحدگی پر اتفاق ضروری ہوگا۔– 

ط: اگر حکومتِ وقت کسی رکن کو مجرم قرار دے اور وہ سزا یافتہ ہوجائے ۔– 

اگر کوئی رکن شوریٰ کسی ایسی پارٹی سے تعلق رکھتا ہو جو حکومت کی نظر میں غیر قانونی یا مشکوک ہو تو مجلس شوریٰ اس کو طریقہ کار کے تحت خارج کرسکتی ہے ۔ —

دستور کی ترمیم و تنسیخ اور اضافہ کے لئے دو تہائی ارکانِ شوریٰ کا حاضر ہونا ضروری ہوگا۔ 

امارت شرعیہ کے استحکام و ترقی کے سلسلے میں امیر شریعت کے تحت تمام ضروری امور انجام دینا۔ 

مجلس عمومی 

یہ مجلس معاونین امارت شرعیہ پر مشتمل ہوگی ، جس میں غالب تعداد مستند علماء کی ہوگی ، بقیہ ارکان ، متشرع ، عمائدین ، اربابِ حل و عقد اور مشائخین میں سے ہوں گے ۔ 

 

مجلس عمومی کی ذمہ داری 

امارت شرعیہ کے اغراض و مقاصد کی ترویج و اشاعت میں معاون ہوں گے ۔ 

 

مجلس عمومی کا جلسہ 

دو سال میں ایک مرتبہ مجلس شوریٰ کے فیصلے پر مجلس عمومی کا جلسہ ہوا کرے گا ، اس جلسے میں امارت شرعیہ کی کارگزاری سنائی جائے گی۔ 

 

شعبہ جات 

شعبہ تنظیم 

مسلمانوں کو حکم کی بنیاد پر متحد کرنا، ایک امیر کے ما تحت رہنے کی تلقین کرنا ، اتفاق وانتشار سے بچانا ، مسلمانوں میں سمع و اطاعت پیدا کرنے کی کوشش کرنا۔ 

دارالافتاء

دارالقضا

پوری ریاست میں حسب ضرورت و سہولت قضاۃ کا تقرر

تحفظ شریعت

(الف)

مسلمانوں کے عائلی قوانین (مسلم پرسنل لا) مثلاً نکاح ، طلاق، خلع ، وراثت ، ہبہ اور اوقاف وغیرہ کا تحفظ

(ب)

 فی الجملہ اسلامی احکام کے اجراء و نفاذ کی حتی الامکان اور حسب استطاعت کوشش 

(ج)

شعائر اسلامیہ کا تحفظ 

 مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ 

۔ شعبہ تبلیغ 

خصوصی مبلغین امارت شرعیہ کے ذریعے دین کی تبلیغ و اشاعت اور معاشرے کی اصلاح 

۔ شعبہ تعلیم 

دینی مکاتب و مدارس کا قیام، دینی تعلیم کی ترویج واشاعت ، دینی ماحول میں عصری تعلیم۔

۔ دارالاشاعت

دینی موضوعات پر کتابوں اور رسالوں اور پمفلٹوں کی اشاعت

۔ شعبہ مالیات 

ماہانہ ، سالانہ اور خصوصی عطیات کے ذریعے مالیات کی فراہمی اور تمام شعبوں کی ضروریات کی تکمیل 

۔ شعبہ حفظانِ صحت 

۔ شعبہ تربیت ائمہ و موذنین 

 
 

 
 

 

Monday – Thursday :     Open
Friday:                            Closed
Saturday – Sunday:        Open

Address:

Arabic College, Rashad Nagar,
Bangalore
IN